0
Tuesday 30 Apr 2024 12:52

امریکی طلباء کی حمایت میں کراچی کی جامعہ اردو میں آئی ایس او کا احتجاج، وائس چانسلر کی شرکت

امریکی طلباء کی حمایت میں کراچی کی جامعہ اردو میں آئی ایس او کا احتجاج، وائس چانسلر کی شرکت
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن وفاقی جامعہ اردو کے تحت ایم ایس سی بلاک سے ایڈمن بلاک تک امریکہ میں اسرائیل مخالف احتجاجی تحریک چلانے والے طلباء کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر یکجہتی واک کا اہتمام کیا گیا۔ اس واک میں طلباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ واک کا باقاعدہ آغاز ایم سی بلاک ڈاکٹر عبدالقدیر خان آڈیٹوریم سے کیا گیا جبکہ ایڈمن بلاک کے سامنے پہنچ کر تنظیمی ذمہ داران نے شرکاء سے اظہارِ خیال کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ خمینی بت شکن کو ہم سلام پیش کرتے ہیں جنکی بابصیرت قیادت نے امریکہ و اسرائیل کو اصل اسلام کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا، آج حماس ایک مضبوط طاقت بن چکی ہے تو ولایت فقیہ کی پشت پناہی سے ہی بنی ہے، ہمیں یہ افتخار حاصل ہے کہ ہم تقریباً نصف صدی سے امریکہ کے ناجائز اولاد اسرائیل کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یمن سے انصار اللہ، لبنان سے حزب اللہ، عراق سے حشد الشعبی اور فلسطین سے حماس اور جہاد اسلامی کی شکل میں اسرائیل اور امریکہ کی نیندیں حرام کر رکھی ہے۔ سینئر نائب صدر تجمل شگری نے کہا کہ امام خمینی بت شکن انسانیت کے مسیحا ہیں،  ایک انڈین بک پبلشرز کی جانب سے امام خمینی کی شان میں گستاخی انتہائی تشویشناک ہے، اس وجہ سے کروڑوں شیعیان حیدر کرار کی دل آزاری ہوئی ہیں، ہم اس گھناؤنی حرکت کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور انڈین حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ اس طرح کے غیر ذمہ دار شخصیات کو فوری طور  پر برطرف کیا جائے اور اس بک ایجنسی پر پابندی عائد کی جائے جنہوں نے ٹیکسٹ بک میں عالم اسلام کے عالمی رہنما امام  خمینی بت شکن کے خلاف ہرزہ سرائی کی ہے۔

وائس چانسلر وفاقی جامعہ اردو پروفیسر ضابطہ خان شنواری نے واک مین شرکت کی اور طلباء سے اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے بحیثیت شیخ الجامعہ فلسطین اور غزہ میں ہونے والی اسرائیلی بربریت کی شدید مذمت کی۔ یونٹ صدر برادر محمود نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ کسی فرد، فرقے یا قوم کا نہیں بلکہ پورے امت مسلمہ بلکہ پوری انسانیت کا مسلہ ہے، امریکہ کی تعلیمی اداروں میں طلباء اسرائیلی جارحیت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، یہ ایک خوش آئند بات ہے، ہم سلام پیش کرتے ہیں ان طلباء کو جو انسانیت کے ناطے فلسطینی مظلومین کی حمایت کررہے ہیں، امریکی پولیس نے ان طلباء کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے، انسانی حقوق کے چیمپیئن بننے والے ملک امریکہ خود اپنے ملک میں طلباء کو آزادی رائے سے محروم کررہے ہیں جوکہ انتہائی شرمناک ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی طلباء کی جانب سے احتجاج مسلم حکمرانوں کے لیے ایک سبق ہے لیکن مسلم امہ اب تک غافل ہے، مسلمان ابھی تک بیدار نہیں ہوئے، مسلم ریاستیں کھل کر صہیونی ریاست کے خلاف اقدامات نہیں کررہی ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ پاکستان ریاستی طور پر  فلسطین کی بھرپور حمایت کریں، پاکستان میں تکفیری مائنڈ سیٹ پہلے بولتے تھے کہ ایران کبھی بھی اسرائیل پر براہ راست حملہ نہی کرے گا، جب حملہ کیا تو کہتے ہیں کہ بیک گراؤنڈ معاہدہ ہوا ہے، یہ منافقت کی انتہا ہے، ہمیں فخر ہے ایران پر جو اسرائیل اور امریکہ کے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جواب دیتے ہیں، ہمارا سلام ہو ولایت فقیہ اور رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای پر کہ جن کی بابصیرت قیادت میں ہم آزادی بیت المقدس کے قریب ہو چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1132099
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش